29/05/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی : آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے حجاز نقوی کے شعری مجموعے ”زردرنگت“ کی تقریب رونمائی حسینہ معین ہال میں منعقد کی گئی جس میں میر احمد نوید، فیصل صدیقی، شہلا علوی نے اظہارِ خیال کیا جبکہ نظامت کے فرائض آغا شیرازی نے انجام دیے۔ اس موقع پر میر احمد نوید نے سیرحاصل گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شعور عبرانی زبان کا لفظ ہے ، شعور سے شاعری، شاعری سے شعر،اور شعر سے شاعر نکلاہے اور شاعری کا بالواسطہ تعلق شعور سے ہے، ڈھائی سو سال سے انسان ذہنی اذیت کا شکار ہے، آج کے دور میں ضرورت اس امر کی ہے کہ شاعر انسان کو کائنات سے جوڑے ، ہر زمانے میں انسانیت کا درس دیا آج بھی لوگ میر اور غالب کو سنجیدگی سے یاد کرتے ہیں، انہوں نے کہاکہ ایک بڑا شاعر چھوٹی چھوٹی باتوں کو اکٹھا کرکے ایک بہت بڑی بات کہتا ہے، کتاب دیکھ کر اندازہ ہوا کہ آدھا سفر حجاز نقوی نے طے کرلیااب میں بڑی بات کا منتظر ہوں، انہوں نے کہاکہ شعر یا شاعری کی تاریخ متعین کردی جائے تو شعر کا اس کے برخلاف ہونا عین ممکن ہے۔ صاحب کتاب حجاز نقوی نے کہاکہ مجموعہ کلام کو دو مرتبہ دہرانے کا مقصد لوگوں تک صحیح کتاب پہنچانا تھا اتنی شاندار تقریب منعقد کرنے پر میں تمام شرکاءسمیت آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور احمد شاہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے حوصلوں کو مزید بلند کیا۔ فیصل صدیقی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج لوگوں میں برداشت کا مادہ ختم ہوچکا ہے، ہمیں لوگوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو تسلیم کرنا چاہیے، حجاز کا رجحان بنیادی طور پر زبان اور شاعری کے ساتھ ساتھ فلسفہ کی طرف بھی ہے جو ان کی شاعری میں واضح نظر آتا ہے، شہلا علوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حجاز نقوی میرے لیے استاد کا درجہ رکھتے ہیں،ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، کتاب میں ان کی شاعری نے بہت متاثر کیا۔

Share            News         Social       Media