کراچی :نوجوانوں کو اگر بہتر پلیٹ فارم مہیا کردیا جائے تو نوجوان طالب علمی کے دور میں بھی جدت کو مد نظر رکھتے ہوئے کئی قسم کے تکنیکی و سائنسی جواہر دکھا سکتے ہیںجس کے لیے ان کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ بہترین مستقبل تک پہنچانے کا بیڑااقراءیونیورسٹی کے چیئرمین حنید لاکھانی نے اپنے سر لیا ہے ۔ اس خیالات کا اظہار ڈائریکٹر ڈاکٹر سید علی رضا نے” ماحولیاتی بہتری “پر منعقدہ نمائش میںجدید پروجیکٹس پر آڈیٹوریم میں کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طالب علموںنے اس نمائش کو جاندار بنا دیا ہے جس میں اتنے جدید پروجیکٹس بنا کرلوگوں کو خراج تحسین پیش کرنے والی مشینوں کے ماڈل تیار کئے ہیں جس سے ہمارے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے پانی اور ڈیمز کے ذریعے بجلی بنانا، ذراعت کے شعبے میں مٹی کے لیے کھاد کو آسان طریقے سے تیار کرنا،کمپیوٹر و موبائل ایپ میں موجود ڈیٹیکٹرز کے ذریعے ماحولیات کی نگرانی کے آلے بنائے،ضائع شدہ خراب پانی کو کس طرح سے ریسائیکلنگ کرکے پودوں میں استعمال کرنے کے قابل بنایا جاسکتاہے ،گاربیج اورویسٹیج کی پروڈکشن کو استعمال کرکے بجلی بنائی جاسکتی ہے،پائرولیس کو پیٹرولیم مصنوعات کو متبادل توانائی کو کہتے ہیں جس سے ٹرانسپورٹ کا سسٹم بھی چلایا جاسکتا ہے،بارشوں کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کرکے صاف و شفاف پانی میں تبدیل کرنے کے لیے زمین میں ہول بنا کر اسے زمین میں ہی چھان کر دوبارہ صاف کرنا،زمین کے اندرپہلی فلٹر پرت پتھر،دوسری پرت کنکریٹ اورتیسری مٹی کے پانی کو چھان صاف کرکے ذخیرہ اندوزی کی جاسکتی ہے ۔میں نوجوانوں کی ماحولیاتی بہتری کی نمائش کرنے والوںکی کاوشوں کو سراہتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آئندہ بھی اس طرح کی ایجادات کرتے رہیں گے جس سے آنے والے دور کے لوگوں کو فائدہ پہنچے اور اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس میں آئندہ بھی اس طرح کی نمائشیں منعقد کرواتی رہے گی۔