01/06/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی (17 اکتوبر 2021) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سب کو نظر آرہا ہے کہ پی پی پی کی حکومت آرہی ہے۔ میں عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ حکومت بنانے کے بعد پہلے دن سے ہم تنخواہ اور پنشنز میں اضافہ کریں گے جبکہ پہلے دن سے اس ملک کے نوجوان کو روزگار دلوانا بھی شروع کردیں گے۔ سانحہ کارساز کی 14 ویں برسی پر عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے سانحہ کارساز کے شہدا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ کیا دنیا کی تاریخ میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو جیسی کوئی مثال ملتی ہے؟ کیا دنیا کی تاریخ میں کوئی اتنی بہادر بیٹی پیدا ہوئی ہے، جس کو کہا جائے کہ ایک آمر آپ کو قتل کرنا چاہ رہا ہے، دہشت گرد آپ کو قتل کرنا چاہ رہے ہیں، آپ آمر مشرف اور دہشت گردوں کے خلاف لڑنے، الیکشن میں حصہ لینے اور آمریت سے نجات دلانے کے لیے پاکستان نہ آئیں اور باہر سے بھی الیکشن مہم چلا سکتی ہیں اور دبئی میں بیٹھ کر وزیراعظم بھی بن سکتی ہیں لیکن شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے عوام اور وطن کے لیے واپس آنا ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نہ دہشت گردوں اور پرویز مشرف سے ڈریں اور نہ ان کی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک بھی جیالا ڈرا۔ 18 اکتوبر کو پوری دنیا کو پتہ چلا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے بم دھماکے سے بھی نہیں ڈرتے بلکہ جب دھماکے ہوتے ہیں تو ہمارے کارکن اپنی قیادت کی طرف بھاگتے ہیں اور دھماکے سے نہیں بھاگتے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ہمیں معیشت چلانے کے لیے غریب دوست پالیسیاں سکھائی تھیں، شہید محترمہ بینظیر بھٹو اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار دلانے کی امید دلا رہی تھیں اور ملک کے سفید پوش طبقے کو یہ امید دلا رہی تھیں کہ انہیں ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔ مزدور، کسان اور طالب علم کو ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا بنیادی فلسفہ ہے کہ ہم اس ملک کے عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان دلوانا چاہتے ہیں اور قائد عوام اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے یہ وعدہ پورا کیا۔ قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے جو بھی وعدے کیئے وہ پورے کئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پہلے مہنگائی تھی تو آج بھی مہنگائی ہے، تب غربت اور بے روزگاری تھی تو آج تاریخی غربت اور بے روزگاری ہے، اگر کل آمریت تھی تو آج یہ کٹھ پتلی نظام میں آمریت ہی ہے۔ ہمیں تب بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے اور آج بھی پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے۔ وہ اس لیئے کہ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو اپنا وعدہ پورا کرتی ہے، وہ واحد جماعت ہے جو عوام دوست معیشت، عوام دوست منصوبہ بندی اور عوام دوست سیاست پر یقین رکھتی ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب نے ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا، شہرِ کراچی سے بھی نجانے کتنے وعدے کیے تھے، لیکن ہر وعدہ جھوٹا اور دھوکا نکلا، ہر بات پر یوٹرن لیا گیا۔ آج کراچی کے عوام عمران خان سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر کہاں گئے؟ عمران خان کہتا تھا کہ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو اس کا یہ مطلب ہے کہ وزیراعظم چور ہے، جتنی مہنگائی اس وقت ہے، اتنی پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں رہی تو عمران خان کے بقول جتنا بڑا چور اس وقت ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم ہے اتنا بڑا پاکستان کی تاریخ میں کوئی وزیراعظم چور نہیں رہا۔ اس وقت بجلی، گیس، پیٹرول بے انتہا مہنگا ہے۔ جینا مہنگا اور مرنا بھی مہنگا ہے، یہ ہے خان صاحب کا نیا پاکستان، یہ عمران خان کی تبدیلی نہیں تباہی ہے، خان صاحب نے ہماری معیشت کی تباہی کا بندوبست کیا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے پہلے دن سے احتجاج کررہے ہیں اور جس رفتار سے غربت، مہنگائی اور بے روزگاری پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کی وجہ سے دن بدن بڑھتی جا رہی ہے جس سے زندگی جینا مشکل ہو گئی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کا نعرہ نہیں بلکہ تاریخ ہے کہ جب ہم حکومت میں آتے ہیں، تو ہم اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار دلواتے ہیں۔ ہم یہ وعدہ نہیں کر سکتے کہ سارے معاشی حالات ایک دن میں صحیح ہوں گے، لیکن یہ وعدہ ضرور کر سکتے ہیں کہ جب پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہو گی تو عوام دوست اور غریب دوست حکومت ہو گی۔ اگر ہمارے عوام مہنگائی میں ڈوب رہے ہیں تو ہم اپنے عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ہم ایسے موقع پر روزگار چھینیں گے نہیں، بلکہ عوام کو روزگار دلوائیں گے، ہم چھت نہیں گرائیں گے بلکہ مکان بنائیں گے، ہم غریب کو نہیں غربت کو مٹائیں گے۔ پی پی پی چیئرمین نے زور دیا کہ عوام کو اب اپنے مستقبل کے فیصلے خود کرنے ہیں، ہم کسی اور کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اس ملک کی قیادت کا فیصلہ کرے، وہ اس ملک کے وزیراعظم کا فیصلہ کرے کیونکہ اگر فیصلہ ہونا ہے تو وہ اس ملک کے عوام نے کرنا ہے۔ عوام کو اپیل کرتا ہوں کہ وہ میڈیا کی کردارکشی پر توجہ نہ دے.بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم میڈیا, سوشل میڈیا اور اداروں کو اپنا ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے۔ ہم خانصاحب کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ملک میں تباہی ہو رہی ہے اور کوئی آپ سے پوچھنے والا نہیں ہو۔ خانصاحب کو متنبہ کرتا ہوں کہ آپ کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ جیالوں کے احتجاج کامیاب رہے ہیں۔ اب تمام ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف احتجاج کریں گے۔ پی پی پی کا آئندہ ماہ ہونے والا یوم تاسیس خیبرپختونخواہ میں ہوگا۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ یہ ظالم حکومت انتقامی سیاست میں یقین رکھتی ہے۔ صدر آصف علی زرداری کو نیب کے جھوٹے الزامات پر بار بار طلب کیا جاتا ہے۔ سید خورشید شاہ، چوہدری یاسین اور بھی جیل میں ہیں، لیکن پی پی پی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹی۔ لیکن یہ کیا دوغلا نظام ہے کہ عمراں خان اور دیگر جماعتوں کے لوگ پینڈورا باکس اور پاناما لیکس میں نام آنے کے باوجود باہر ہیں، لیکن پی پی پی کے لوگ ان اسکینڈلز میں نہ آنے کے باوجود جیل میں ہیں. انہوں نے کہا کہ میں قائداعظم محمد علی جناح اور قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے اسلامی جمہوری وفاقی نظام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی عوام دوست حکومت قائم کروں گا۔

Share            News         Social       Media