رواں سال ملک کی سب سےبڑی اور منفرد شادی کی تقریب پاکستان کےسب سےپسماندہ اور انتہائی دور افتادہ شہر عمرکوٹ چھور میں منعقد کی گئی جس میں محتاط اندازےکےمطابق چالیس ہزار سےافراد نےشرکت کی انواع و اقسام کےطعام مہمانوں کو پیش کیے گئے پاکستان کی اہم ترین سیاسی سماجی انتظامی شخصیات اور غیر ملکی مہمانوں نےبھی شرکت کی اپنی نوعیت کی منفرد شادی کی تقریب کی خاص بات یہ تھی ہاری سردار امیر غریب پیر فقیر سمیت ہر فرد کےلئے ایک ہی پنڈال اور ایک ہی طرح کےطعام تھےسندھ کےپسماندہ اور انتہائی دور افتادہ شہر عمرکوٹ کےقصبہ چھور جو بھارت سےمتصل سرحدی شہر ہے وہاں حرجماعت کےچیف خلیفہ عبدالقادر منگریو کےبیٹے محمود قادر منگریو اور دو بھتیجوں ظہیر الدین,سیف اللہ اور ہدایت اللہ کی دعوت ولیمہ کےلئےگاوں امین منگریو میں کئی ایکڑ پر مشتمل پنڈال لگایاگیاتھا جہاں ہزاروں افراد بیک بیٹھ سکتےتھے اور کھانے کےلئے جگہ مختص تھی پاکستان کی سب سےبڑی شادی کی تقریب کی خاص بات حیران کن حد تک انتہائی منظم انتظامات تھے مہمانوں کی ہر ٹیبل پر بغیر کسی پریشانی کے کھانےفراہم کیےجارہےتھے ہر ٹیبل پر مہمانوں کی تواضع کے لئے افراد متعین تھے ارکان اسمبلی اور کروڑپتی افراد چیف خلیفہ فقیر عبدالقادر منگریو کےبچوں کی دعوت ولیمہ کی تقریب میں مہمانوں کی خدمت پر مامورتھےسندھ کےکونےکونےسےحرجماعت کےمعززین عام افراد,مرید برادریوں کےسردار اعلی افسران سےشریک ہوئے اور تمام شرکا بغیر کسی تفریق و عہدے حیثیت کےایک ہی جگہ کھانا کھارہےتھے تقریب ولیمہ کی خاص بات یہ تھی کہ تھی کہ اس میں پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن فنکشنل مسلم لیگ پی ٹی آئی جی ڈی اےسمیت تمام سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں کےنمائندے صوبائی وزرا ارکان اسمبلی سابق وزرائےاعلی شریک تھے عمرکوٹ سےقریبا آدھا گھنٹے دور واقع گاوں میں تقریب سجائی گئی تھی اور تقریب گاہ کی طرف آنےوالےتمام راستوں پر کئی کلومیٹر تک گاڑیوں کی قطاریں تھیں پاکستان کی منفرد اور بڑی شادی کی تقریب کے لئے جگہ جگہ مہمانوں کی رہنمائی کےلئے لوگ موجود تھے ہزاروں گاڑیوں کی پارکنگ کےلئے الگ وسیع وعریض پنڈال بنایاگاتھا جہاں بغیر کسی بدنظمی کےگاڑیاں پارک ہورہی تھیں اور واپس جارہی تھیں دلچسپ اور خوشگوار حیرت یہ بھی تھی کہ ہزاروں افراد اور اہم شخصیات کی دعوت ولیمہ میں شرکت کےباوجود کہیں بھی پولیس سیکورٹی اور اضافی نفری تعنیات کرنے کی ضرورت نہیں پڑی ضلعی انتظامیہ کےبجائے حرجماعت کےرضاکار کام کررہےتھے پاکستان کےسب سےدورافتادہ شہر میں ہونےوالی شادی کی یادگارتقریب میں سارے طعام براہ راست پکائے جارہےتھے اور مہمانوں کےلئے تیارکھانوں کی تیاری کےلئے ایک ہزار سےزائدافراد مامور تھے مہمانوں کی تواضع مچھلی فرائی,چکن کڑھائی ,مٹن قورمہ گولہ ریشمی کباب تکہ سبزی دال بریانی سادہ چاول مختلف اقسام کےمیٹھے ,مشروب تیار کیےگئےان طعام کی تیاری کےلئے کئی کلومیٹر پر مشتمل عارضی کچن بنایاگیاتھاتقریب میں شریک اقلیتی برادری کےافراد کےلئے الگ کھانےبنائےگئےتھے صبح سےلیکرشام تک لوگ آتے رہے اور بلاتعطل کھاناکھاتےرہے پاکستان کی بڑی شادی کی تقریب ضرور تھی مگر اس میں فضول اخراجات یا پرتعیش انداز نہیں تھاشادی کی تقریب میں شریک افراد کےمطابق ہزاروں افراد کی شرکت اور وسیع رقبے پر لگےپنڈال کےباوجود کہیں بدنظمی نہیں تھی اور یہ ملک کی سب سےبڑی اور یادگار شادی کی تقریب تھی۔