کراچی : ملیر میں ناظم جوکھیو کےبہیمانہ قتل کا معاملہ پیپلز پارٹی کے گلے پڑگیا ہے۔ قبائلی پس منظر کے حامل پیپلزپارٹی کے بااثر رکن سندھ اسمبلی جام اویس گہرام کےخلاف تنظیمی سطح پر کارروائی کے لئے پارٹی میں دباو بڑھ رہا ہے۔ جب ستارے گردش میں ہوں اور مظلوموں کی آہیں بھی شامل حال ہوں جائیں تو پھر کوئی تدبیر کارگر ثابت نہیں ہوتی ۔ برا وقت آیا تو پیپلز پارٹی کے اندر سے یہ آواز اٹھ رہی ہے کہ جام اویس کی پارٹی رکنیت معطل کردی جائے پارٹی کو کسی کے ظلم کا بوجھ اپنے کاندھوں پر نہیں لینا چاہیے۔ پیپلزپارٹی کےبعض رہنماوں کا یہ بھی مشورہ ہے کہ جام اویس بجار کی اسمبلی رکنیت ختم کرکے پارٹی سب کو یہ پیغام دے کہ وہ ظالم کے ساتھ نہیں بلکہ مظلوم کے ساتھ ہے ۔
کچھ رہنماوں نے پارٹی قیادت سے کہا کہ جام اویس پر قتل کا سنگین الزام ہےاسمبلی رکنیت سےاستعفی لیا جائے۔
بلاو ل بھٹو نے اپنے ارکان اسمبلی اور صوبائی وزراء کو سختی سے یہ ہدایت کی ہے کہ مظلوم خاندان کی کھل کر حمایت کی جائے۔