کراچی ( خبربین خصوصی رپورٹ ) مسلم لیگ ( ن ) کے صدر میاں شہباز شریف کو ان دنوں اپنے لئے ایک مضبوط اور محفوظ حلقہ انتخاب کی تلاش ہے اور دلچسپ امر یہ ہے کہ وہ یہ حلقہ پنجاب کے بجائے سندھ میں تلاش کررہے ہیں ۔میاں شہباز کی ان کوششوں کے پیچھے غالبا” کئی سیاسی مصلتحتیں اور بہت سے اسرار و رموز موجود ہیں۔ بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال بھی آسکتا ہے کہ کیا سابق خادم اعلی پنجاب کی انتخابی سیاست کے لئے ان کا اپنا آبائی صوبہ پنجاب کیا محفوظ نہیں رہا ہے یا پھر” اپنوں” ہی سے کوئی ایسا ڈر ہے جس کے باعث چھوٹے میاں صاحب اپنی مستقبل کی انتخابی سیاست کو بچانے کے لئے پنجاب کے ساتھ ساتھ سندھ میں بھی ایک محفوظ ٹھکانہ تلاش کررہے ہیں ۔قرآئن اور تیاریاں بتارہی ہیں کہ ملک میں جب بھی عام انتخابات ہوئے میاں شہبازشریف ایک بار پھر کراچی سےالیکشن لڑیں گے اور اس بار بھی ان کی نظر انتخاب کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے249 پر ہے ۔ شہباز شریف 2018ء کے عام انتخابات میں اسی حلقے سے انتخاب لڑے تھے اور انہوں نے بہت شاندار انتخابی کارکردگی کا مظاہرہ بھی کیا تھا اس الیکشن میں اگر تبدیلی کا جن بوتل سے باہر نکل کر اپنی ہیبت نہ دیکھا رہا ہوتا تو شہباز شریف کو بلدیہ ٹاون کے حلقے سے کبھی شکست نہ ہوتی اور انہیں محض چند سو ووٹوں کے فرق سے ناکامی کا منہ نہ دیکھنا پڑتا ۔ اپنے سیاسی اور انتخابی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے میاں شہبازشریف نے بلدیہ ٹاون کے انتخابی حلقے پر دوبارہ توجہ دینا شروع کردی ہے ۔شہبازشریف کےمعتمد خاص رانا مشہود مستقل بنیادوں پر این اے249کےمعاملات دیکھ رہے ہیں اور خود حلقے میں جاکر لیگی کارکنان سےیوسی,وارڈ سطح پر رابطے کررہے ہیں۔ رانا مشہود کی یہ ذمہ داری لگائی گئی ہےکہ وہ ہرماہ این اے249میں خود جاکر اجلاس اور ملاقاتیں کریں اور یونین کونسل سطح پرنئی ٹیم تشکیل دیں چند روز قبل بھی انہوں نےاین اے249کا دورہ کیااور وہاں موجود لیگی کارکنان سےملاقاتیں کیں۔ شہبازشریف این اے249سے ہی کیوں الیکشن لڑناچاہتےہیں خبربین نے کئی باخبر لوگوں اس سوال کا جواب جاننے کی کوشش کی تو بڑے دلچسپ اورحیران کن انکشافات سامنے آئے ۔این اے249کراچی میں خادم اعلی پنجاب کی غیر معمولی دلچسپی پر ایک جہاندیدہ صحافی کا یہ بے ساختہ تبصرہ تھا کہ شاید میاں شہبازشریف 2018 کے الیکشن میں چوہدری نثارعلی خان کا انجام دیکھ کر خوفزدہ ہیں۔ اب سوال یہ ہےکہ کیا پنجاب کےانتخابی میدان میں شہبازشریف خود کو غیر محفوظ سمجھتےہیں؟ کیا شہبازشریف کو یہ اندیشہ لاحق ہےکہ ان کا مفاہمانہ سیاسی بیانیہ پنجاب کے انتخابی معرکہ میں ان کے لئے فائدے کے بجائے گھاٹے کا سودا ثابت ہوگا۔ پنجاب بالخصوص لاہور کے پکے لیگی ووٹرز میں شہباز شریف کا مفاہمانہ بیانیہ کبھی بھی سیاسی پزیرائی حاصل نہ کرسکا ۔شہبازشریف کےکراچی میں حلقہ این اے249سےالیکشن لڑنے کےامکان نےمریم نواز کےزیادہ قریب سمجھے جانے والے مفتاح اسماعیل کی امیدوں پر پانی پھیر دیاہے۔ضمنی الیکشن کےدوران اور اس کے بعد وہ بھی اس حلقے میں خاصے سرگرم رہے ہیں لیکن اب اس حلقے میں ان کی دال گلنے والی نہیں اور وہ بھی اب اپنے لئے کوئی دوسرا حلقہ تلاش کریں گے۔