سعودی عرب نے پاکستان کے پاس موجود تین ارب ڈالر کے ڈیپازٹ کی واپسی میں توسیع پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
پاکستان نے سعودی عرب کی جانب سے دیے جانے والے تین ارب ڈالر کے ڈپازٹ کو اس سال دسمبر میں واپس کرنا تھا تاہم اب پاکستان کی فنانسنگ ضرورت کے پیش نظر اس ڈپازٹ کی واپسی کی تاریخ میں مزید توسیع کر دی گئی ہے، جو ایک سال تک ہو سکتی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے اس ڈپازٹ کے واپسی میں توسیع کی خبریں کچھ دنوں سے ذرائع سے مقامی میڈیا پر شائع کی جا رہی تھیں۔
اس سلسلے میں پاکستان کے سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے بی بی سی اردو کے رابطہ کرنے پر اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’سعودی عرب نے اس سلسلے میں پاکستان کو یقین دہانی کروا دی ہے کہ پاکستان کو اس وقت بیرونی ذرائع سے ملنے والی فنانسنگ کی اشد ضرورت ہے جس کی وجہ ملک کے تیزی سے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔’
اس وقت پاکستان کے زرِ مبادلہ کے زخائر 14 ارب ڈالر کی سطح سے نیچے گر چکے ہیں۔
پاکستان کو اس ماہ کے آخر میں آئی ایم ایف سے بھی ایک ارب ڈالر سے زائد قرضے کی قسط بھی ملنی ہے جس کے لیے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں منظوری دے گا۔