کراچی :وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے گورنر سندھ کے گندم کی قیمتوں پر بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ گورنر سندھ کو شاید گندم کی پیداوار، اس کی کھپت اور اس کے پروکیومنٹ کے حوالے سے شاید کچھ معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر گورنر صاحب کو ان سب کا علم ہوتا تو شاید وہ اپنی حکومت کی نالائقی کو چھپانے کے لئے بھی اس طرح کی بات نہ کرتے۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ ملکی کھپت 2 کروڑ 80 لاکھ میٹرک ٹن جبکہ پیداوار 2 کروڑ 70 لاکھ ٹن ہے اور اس میں سے 2 کروڑ میٹرک ٹن گندم پنجاب میں پیدا ہوتی ہے۔ پنجاب میں ضرورت سے زیادہ گندم کہ پیداوار کے باوجود وہاں آٹے کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ گورنر صاحب کو نظر نہیں آرہا۔ سعید غنی نے کہا کہ پنجاب میں جو آٹا استعمال ہوتا ہے وہ کراچی میں استعمال نہیں ہوتا اور جو فائن آٹا یہاں استعمال ہورہا ہے اس کی قیمت پنجاب میں بھی 70 روپے سے زائد ہے۔ سندھ کے دیگر اضلاع میں جو آٹا پنجاب میں استعمال ہورہا ہے اس کی قیمت بھی 55 سے 56 روپے کلو ہی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت 15 اکتوبر سے پروکیومنٹ کی گئی 12 لاکھ ٹن گندم ریلیز کرنا شروع کررہی ہے۔ گندم کی ریلیز ہونے کے بعد قیمتوں میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔ سعید غنی نے بتایا کہ پروکیومنٹ کا مقصد آخری 5 ماہ میں آٹے کی بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے۔
سندھ حکومت نے گذشتہ سال اور اس سال بھی دانشمندانہ فیصلے کئے ہیں۔