29/05/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی : سندھ اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن اسمبلی سکریٹریٹ میں جمع کرادی ہے ۔اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن کی جو درخواست دی گئی ہے اس پر 47 ارکان کے دستخط ہیں۔اس موقع پر سندھ اسمبلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ اپوزیشن رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کی موجودہ صورتحال پر فل سیشن اجلاس بلایا جائے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ، ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل، جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مراز اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلاول غفار سمیت اپوزیشن جماعتوں کے ارکان شامل تھے۔حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس کافی عرصے سے نہیں بلایا جارہا اگرکوئی جیل چلا جاتا ہے تو پھر فوراً اجلاس بلالیا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ گندم کی قلت کے زمانے میں 16 لاکھ بوریاں غائب ہوچکی ہیں۔سندھ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوچکی ہے ۔شہر میں غیرقانونی تعمیراتی ہورہی ہیں، اورسسٹمز کے ذریعے غیرقانونی عمارتیں بن رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ لوکل باڈیز کا مسئلہ بھی سندھ میں موجود ہے۔ہم ان معاملات پر ایوان میں بات کرنا چاہتے ہیں لیکن سندھ حکومت راہ فرار اختیار کررہی ہے ۔ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈرکنور نوید جمیل نے کہا کہ پورے سندھ میں کرپشن کا بازار سرگرم ہے،جس کی شدت کراچی میں ذیادہ ہے،تمام ادارے اپنی حکومت کے ٹارگٹ پر گامزن ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن امان کی صورتحال خراب ہےپولیس افسران پیسے دیکر تھانوں میں لگتے ہیں،کراچی کے لوگوں کے نلوں میں پانی نہیں آرہا ہے لیکن پھر بھی شہری پانی کے بل ادا کرتے ہیں اور روزمرہ ضروریات کے لئے وہ ٹینکرز سے پانی خریدتے ہیں۔کنور نوید جمیل نے کہا کہ کراچی غیرقانونی تعمیرات سے کنکریٹ کا جنگل بن گیا ہے،ایس بی سی اے کے افسران رشوت وصول کرتے ہیں،پورے سندھ میں آٹا پورے پاکستان سے مہنگا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیدا ہونے والی گندم سندھ کے لیے ہی پوری نہیں ہوتی،گندم کی ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان اہم مسائل کے باوجودحکومت سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے تیار نہیں ہے۔اس لئے اپوزیشن نے خود اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کرائی ہے ۔

Share            News         Social       Media