01/06/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی ( ) سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کے زیر صدارت تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔کارروائی کے آغاز میں ارکان کی بہت کم تعداد موجود تھی۔ارکان اسمبلی نے چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کی طالبہ نوشین شاہ کی خودکشی کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا، انہوں نے مہنگائی کے خاتمے ،پیٹرول نہ ملنے پر مشکلات کا شکار عوام کی مشکلات کی کمی،شہدائے محافظ ناموس رسالت کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی درخواست کی ٹی ایل پی کی رکن اسمبلی ثروت فاطمہ نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں قواعد کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں ایوان کا ماحول خراب کیا جارہا ہے۔سندھ میں انصاف مانگنے والے لاہور میں ناموس رسالت کے محافظوں کو فائرنگ کرکے شہید کرنے کا جواب کب دینگے؟ایوان میں نسلہ ٹاور کے بے گھر مکینوں کے لئے صبر، ایم کیوایم پاکستان کے لاپتہ کارکنان کی بازیابی کی دعا کی گئی ۔ ایوان کی کارروائی کے دوران سالانہ آڈٹ رپورٹ برائے سال 2019-20ءایوان میں پیش کردی گئی جسے غور و خوض کے لئے پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

کراچی ( )سندھ کے وزیر سماجی بہود ساجد جوکھیو نے کہا ہے کہ صوبے میں 12043 این جی اوز رجسٹرڈ ہیں۔ قواعد پر پورا نہ اترنے والی 7ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ہے۔انہوں نے یہ بات جمعرات کو سندھ اسمبلی میں محکمہ سماجی بہبود سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے محکمہ کی رپورٹ کو دیکھتے ہوئے ان این جی اوز کی رجسٹریشن کو منسوخ کیا۔انہوں نے کہا کہ مالی امداد کے لئے ہمارے پاس درخواستیں آتی ہیں ان کا قواعد کے مطابق جائزہ لیکر گرانٹ دی جاتی ہے 21 این جی اوز کو مالی امداد دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت جو گرانٹ دیتی ہے بعد میں اس کا آڈٹ بھی ہوتا ہے۔1961 کے رول کے مطابق این جی اوز رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔اب طریقہ کار میں کچھ تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی دونوں سطح پر این جی اوز رجسٹرڈ ہوتی ہیں ۔این جی اوز کی رجسٹریشن کی تصدیق کرنا ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے اسکول محکمہ سماجی بہبود میں رجسٹرڈ نہیں ہوتے۔
تقریباً 80 اسکول محکمہ معذور افراد کو منتقل ہوئے ہیں۔ ساجد جوکھیو نے بتایا کہ 52 افراد فوتی کوٹہ پر بھرتی ہوئے ہیں۔ہمارے ڈیپارٹمنٹ میں افرادی قوت کی کمی ہے۔وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم محمد حسین نے صوبائی وزیر ساجد جوکھیو کوپارلیمانی سیکرٹری کہ کر مخاطب کیا تو ساجد جوکھیو نے انہیںبتایا میں وزیر ہوں اورجب ایم کیو ایم اتحادی تھی تب بھی وزیر تھا۔ ساجد جوکھیونے کہا کہ آپ بھی وزیر تھے جس پر محمد حسین نے وضاحت کی کہ میںکبھی بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ وزیر نہیں رہا۔ جس پر وزیر سماجی بہبود نے ان سے کہا کہ آپ پھر آئندہ کے لئے تیاری کرلیں۔ محمد حسین نے کہا کہ میں امتیاز شیخ نہیں کہ پیپلز پارٹی میں جاو¿ں ،اگر پیپلز پارٹی کے ساتھ جانا پڑا تو میںالیکشن ہی نہیں لڑوں گا۔اس موقع پر امتیاز شیخ نے کہا کہ آپ کی پارٹی نے آپ کو وزیر نہیں بنایا تھا۔ اگر پارٹی وزیر بناتی تو آپ بن بھی جاتے۔

کراچی ( ) ایم ایم اے کے رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید نے جمعرات کو سندھ اسمبلی کی کارروائی کے دوران اپنے ایک توجہ دلاو¿ نوٹس کے ذریعے لیاری میں کے الیکٹرک کے خلاف حالیہ احتجاج کے موقع پر فائرنگ کے واقعہ پر توجہ دلائی۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج جاری تھا کہ گولیاں چلائی گئیں ۔اس موقع پرایک 11سالہ بچے کو چار گولیاں لگیں،دوسری بچے پاو¿ں سے معذور ہوگئی ہے ۔ اس واقعہ پر رینجرز ، پولیس ، کے الیکٹرک کے افسر سب سے رابطہ کیا گیامیں نے امتیاز شیخ سے بھی رابطہ کیاگولیاں چلنے کے بعد بجلی بحال ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ وہاںکیمرے لگے ہوئے ہیں جن کی مدد سے فائرنگ کرنے والوں کی شناخت ہوسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پورے علاقے میں مشتبہ افراد گھوم رہے ہیں۔امتیاز شیخ نے اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ 22 نومبر کو پیش آیا تھا۔بجلی کی بندش پر لوگ مظاہرہ کررہے تھے ۔کچھ لوگوں نے کے الیکٹرک کے دفتر پر حملہ کیا جس پرکے الیکٹرک کے گارڈنے ہوائی فائرنگ کی ۔اس دوران دو موٹر سائیکل سواروں کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی جس سے تین افراد زخمی ہوگئے ۔اس واقعہ پرایف آئی آر درج ہوگئی ہے۔ملزمان نامعلوم افراد تھے تاہم اس واقعہ پر لازمی کارروائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تفتیش ہوگئی تو لازمی لوگ پکڑے جائیں گے۔ ہمارے پارٹی کے لوگوں نے بھی مجھے فون کیا۔کراچی الیکٹرک والے بتا رہے ہیں کہ 8 ارب کے بل لیاری میں ہیں۔ہم ایک میٹنگ بلائیں گے اس کا کوئی حل نکلے۔بجلی فری تو نہیں ملے گی۔بجلی اور گیس کے بل مہنگے پی ٹی آئی حکومت کی مہربانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب تو پیٹرول بھی مل نہیں رہا ہے ۔لوگوں کو کئی کئی گھنٹے قطاروں میں لگ کر پیڑول ڈلوانے پر مجبور ہیں۔امتیاز شیخ نے کہا کہ گیس تو آپ کے گھر میں بھی نہیں آرہی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔پی ٹی آئی کی وجہ سے ملک میں تباہی مچی ہوئی ہے اور ابتو لکڑیاں بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔ان کی حکومت میں مافیا بیٹھے ہیں۔انہوں نے ملک میں معاشی بحران پیدا کردیا ہے۔

کراچی ( )سندھ اسمبلی نے اپنے اجلاس میں جمعرات کو کئی ترمیمی بلوں کی منظوری دے دی جبکہ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین کی ایک تحریک استحقاق کو خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ایوان نے اپنی کارروائی کے دوران سندھ فوڈ ترمیمی بل، ایجوکیشن سٹی ترمیمی بل اورسندھ مائنز اینڈ منرلز گورننس بل 2021 ءکے علاوہ پارلیمانی امور اور انسانی حقوق پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کی بھی منظوری دے دی ۔ کارروائی کے دوران سیلز ٹیکس میں ترمیم سے متعلق بل بھی پیش کیا گیا جسے مزید غور کے لئے اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے ۔کمیٹی دو ہفتے میں رپورٹ پیش کریگی۔ سندھ اسمبلی نے ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین کی ایک تحریک استحقاق کو خلاف ضابطہ قراردیکر مسترد کریا۔محرک آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹس کو بلا جواز تاخیر سے ایوان میںلانے پر تحریک استحقاق پیش کرنا چاہتے تھے وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار نے اس کی مخالفت کی ۔محمد حسین نے کہا کہ میں نے ان کے خلاف بھی تحریک استحقاق جمع کرارکھی ہے۔دو سال سے ایک بھی رپورٹ پیش نہیں کی ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے محمد حسین کی تحریک استحقاق کو خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردیا ۔بعدازاں ایوان کی کارروائی جمعہ کی دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا گیا۔

Share            News         Social       Media