کراچی :وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کہ ملک میں سیاسی معاشی اور توانائی بحرانوں نے شدت اختیار کر لی ہے حکمرانوں سے ملک نہیں سنبھل رہا تمام ادارے تنزلی کا شکار ہیں افواج پاکستان کے ساتھ اب نیا اختلاف کا راستہ کھول دیا گیا ہے تمام اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے ملک میں اس وقت شدید بحران ہے ضرورت ہے کہ ان تمام بحرانوں سے نکلنے کے لیے فوری طور پر قومی حکومت قائم کی جائے جس کی نگرانی میں شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کرائے جائیں بدھ کے روز سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امتیاز شیخ نے کہا کہ عالمی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہے غیر ملکی سرمایہ کار واپس جارہی ہے وفاقی وزراء موسم سرما کے لیے قوم کو ڈرا رہے ہیں کے عوام گیس بحران کے لئے تیار ہو جائے انہوں نے کہا کہ ایسا بیان دینے والے وزراء کو شرم آنی چاہیے گیس بحران ان کی نااہلی ناکامیوں اور کرپشن کی وجہ سے سنگین صورت اختیار کر چکا ہے انہوں نے کہا کہ حکمران اپوزیشن سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے اس کے بجائے پورا قانون ہی بدل دیتے ہیں نیب آرڈیننس میں حکومت نے اپنے لوگوں کو این آر او دیا ہے کیونکہ اب یہ مایوس ہوچکے ہیں کہ اب ان کی حکومت مزید نہیں چل سکتی موجودہ حکمرانوں کے پاس تنقید کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود زرعی اجناس برآمد کی جا رہی ہیں 18 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے 22 کروڑ عوام مصیبت میں گھرے ہوئے ہیں حکمران ملکی معاملات حل کرنے کے بجائے ان میں مزید اضافہ کر رہے ہیں تبدیلی سرکار نے اپنے تین سالہ دور اقتدار میں گیس کی قیمتوں میں ساڑھے تین سو فیصد اضافہ کیا ہے مہنگائی سے عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں آٹا چینی بحران پر بھی حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے معیشت تباہ ہو چکی ہے مہنگائی بے روزگاری میں بھی روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے وفاقی حکومت نے اگر کوئی متبادل ذرائع تلاش نہیں کٸے تو موسم سرما میں گیس کا شدید ترین بحران آنے والا ہے سندھ سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے حکومت آئین کے آرٹیکل 158 پر عمل درآمد کرنے کو تیار نہیں ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ سندھ کی گیس پہلے سندھ کو دی جائے اس کے بعد دیگر صوبوں کو فراہم کی جائے عمران خان نے قوم کو جو سنہری خواب دکھائے تھے اس کی اتنی بھیانک تعبیر نکلے گی کسی کے وہم گمان میں بھی نہیں تھا عمران خان کی پالیسیاں ملکی مفاد کے لئے نقصان دے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متبادل توانائی کے سستے ترین منصوبے پیش کیے جن کو یکسر مسترد کر دیا گیا یہاں تک کہ اجلاس کے منٹس کو بھی تبدیل کر دیا گیا 2018 میں ڈالر 118 روپے کا تھا جو کہ بڑھ کر 172 روپے کی سطح پر پہنچ چکا ہے جس سے ملکی خزانے پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ پڑ گیا ہے۔
اس موقعہ پر امتیاز شیخ نے کہا کہ مشکل گھڑی میں ہم آغا سراج درانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔