29/05/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی: صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ سے متعلق ھفتہ میں دوسرا اجلاس ، اجلاس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے سینیئر اربن ڈولپمینٹ اسپیشلسٹ Lloyd Wright ، فرینچ ڈولپمینٹ ایجنسی ، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے نمائندوں ، سی ای او ٹرانس کراچی ، پروجیکٹ کے کانٹریکٹرز نے شرکت کی۔اس موقع پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ ، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کیپٹن ر الطاف حسین ساریو بھی موجود تھے ۔اجلاس میں پروجیکٹ کی لاٹ ون اور لاٹ ٹو پر کام کی رفتار اور پروجیکٹ میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ پروجیکٹ اپنی دوسالہ مدت میں مکمل ہو ، کراچی کے شہریوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کی بہترین اور جدید سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ لائن پروجیکٹ پاکستان کا پہلا بایو گیس پروجیکٹ ہے ، جوکہ ایشیائی ترقیاتی بینک , فرینچ ڈولپمینٹ ایجنسی اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے تعاون سے تعمیر کیا جا رہا ہے ۔ اس پروجیکٹ کی لاگت 503 ملین امریکی ڈالر ہے ، انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کو پیپلز بس سروس اور بی آر ٹی اورینج لائن کی سہولت کے بعد کوشش ہے کہ ریڈ لائن پروجیکٹ بھی اپنی مقررہ مدت میں مکمل ہو ۔ صوبائی وزیر ہدایت دی کہ ریڈ لائن پروجیکٹ کے روٹ پر یوٹلٹیز کی منتقلی کو یقینی بنایا جائے ، تاکہ کام کی رفتار کو تیز کیا جائے ۔ صوبائی وزیر نے ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سے پروجیکٹ پر اب تک ہونے والے کام کی پروگریس رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ میں معیار پر کوئی سمجھوتا قبول نہیں ،یہ نہ صرف کراچی بلکہ پاکستان کا ماڈل پروجیکٹ ہے ،شرجیل انعام میمن نے ہدایت کی کہ بی آر ٹی کے بس ڈیپو کے مسائل میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کیا جائے۔

Share            News         Social       Media