پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے قومی اسپورٹس پالیسی 2021میں محکمہ جاتی ٹیموں کی حوصلہ شکنی کرنے اور ریجنل اسپورٹس اسٹریکچر کو فعال کرنے کی تجویز دی ہے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے تحت بنائی گئی قومی اسپورٹس پالیسی میں پانچ سے چھ گیمز کو ترجیح اول قرار دیتے ہوئے ان پانچ سے چھ گیمز کے لئے تمام سپورٹ فراہم کرنے کا پلان بنایاگیا ہے دیگر کھیل اور علاقائی کھیلوں کے لئے الگ پالیسی ہوگی قومی اسپورٹس پالیسی 2021کی ترجیحات کے مطابق نجی شعبے کے زریعے قومی اسپورٹس پالیسی میں بیان کردہ پانچ سے چھ گیمز کے مستقل بنیادوں پر مقابلے اور لیگ کا انعقاد کیاجائےگاپاکستان میں کھیلوں کی ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز کے شفاف الیکشن کمیشن کے لئے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے زیر انتظام آزاد مختار الیکشن کمیشن بنایاجائے گا جو مقررہ میعادکے بعد اپنی نگرانی میں الیکشن کرائے گا قومی اسپورٹس پالیسی کے تحت پاکستان کا لفظ استعمال کرنے والی تمام اسپورٹس فیڈریشنز،ایسوسی ایشنز پابند ہونگی کہ قومی اسپورٹس پالیسی مین بیان کردہ قواعدپر عمل کریں-