کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سےزیر تربیت اسسٹنٹ کلیکٹرز کی ملاقات کی۔ وفد کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل کسٹمز ثریا بٹ کر رہی تھیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے ڈولپمنٹ اسٹریٹجی 21-2020 پر اظہار خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ اسکولوں میں میں بہتر سہولیات دے کر انرولمنٹ بڑھانے پر کام کررہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ صحت کی سہولیات مزید بہتر کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے پی پی پی موڈ پر کام جاری ہے۔ زراعت کے شعبے میں پیداوار بڑھانے کیلئے بھی سندھ حکومت کام کر رہی ہے، سید مراد علی شاہ
نے کہا کہ امن امان کو مزید بہتر کرنے کیلئے سیف سٹی پروجیکٹ پر کام ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 222.5 بلین روپے سے اے ڈی پی شروع کیا ہے، وفاقی پی ایس ڈی پی سندھ کیلئے 5.36 بلین روپے، فارن پروجیکٹ 71.16 بلین روپے اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی 30 بلین روپے سے شروع کی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ بجٹ ایلوکیشن اسٹریٹجی کے تحت 60 فیصد ایلوکیشن جاری اسکیموں اور 38 فیصد نئی اسکیموں کیلئے کی گئی ہیں
نئے روڈ نیٹ ورک کو 24 فیصد، واٹر سپلائی اور نکاسی آب کو 15 فیصد، آبپاشی کو 14 فیصد، زراعت کو 10 فیصد، تعلیم کو 12، صحت کو کل بجٹ کا 8 فیصد دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے نئے زیرتربیت اسسٹنٹ کلیکٹرز کے سوالوں کے جوابات دیئے ۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو اسسٹنٹ کلیکٹرز نے شیلڈ پیش کی جبکہ
وزیراعلیٰ سندھ نے اسسٹنٹ کلیکٹرز کے دورے کو یادگار بنانے کیلئے انہیں وزیراعلیٰ سندھ کی شیلڈ دی۔