کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ولیج الیکٹری فکیشن سے متعلق اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ،پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، سیکریٹری خزانہ آصف جہانگیر، سیکریٹری توانائی ابوبکر اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ نے بتایا کہ 8480 دیہاتوں کو بجلی فراہم کرنی تھی جس کیلئے 11231.108 ملین روپے پاور کمپنیوں کو دیئے گئے ہیں لیکن اب تک 8082 دیہاتوں کو بجلی مہیا کی گئی ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حیسکو نے 5040، سیپکو 2793 اور کے الیکٹرک نے 248 دیہاتوں کو بجلی مہیا کی ہے۔ وزیر توانائی نے بتایا کہ حیسکو کا 280 دیہاتوں، سیپکو کا 126 دیہاتوں اور کے الیکٹرک ایک دیہات کو بجلی مہیا کرنے کے پروجیکٹ پر کام کر رہی ہیں۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر توانائی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاور سپلائی مہیا کرنے کی اسکیموں کو جلد مکمل کیا جائے، بجلی مہیا کرنے سے گاؤں میں معیار زندگی میں بہتری آتی ہے ۔انھوں نے مزید ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز کو چاہئے کہ وہ ٹرانسفارمرز جلنے کی صورت میں فوری تبدیل کرنے کا سسٹم بنائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گاؤں میں ٹرانسفارمرز جل جاتے ہیں اور لوگ افسران کے پیچھے چکر کاٹتے رہتے ہیں۔ انھوں نےکہا کہ عوام کی شکایات کے تدارک کیلئے ایک جامع مکینزم بنایا جائے تاکہ انکی شکایات کا فوری ازالہ ہوسکے اور انھیں ریلیف مل سکے۔