29/05/2023

ہم سے رابطہ کریں

وفاقی حکومت اور حکومت سندھ کے درمیان پیسے ،پانی زمین اور بجلی پر تنازعے کے بعد ہوا پر بھی سیاسی محاذ آرائی شروع ہوگئ ہے وفاقی حکومت نے مینگروز سے نکلنے والے کاربن کو قومی اثاثہ قرار دینے کی جو تجویز پیش کی ہے سندھ نے اس کی مخالفت کردی ہے۔ وزیراعلی مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ مہنگائی عروج پر ہے اور حکومت کی توجہ صرف آرڈیننسوں پر ہے۔ وزیراعظم کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔ کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں مرادعلی شاہ نے کہا کہ مہنگائی نے ہر فرد کی کمر توڑ دی ہے غریب کا جینا مشکل ہوگیا ہے اور متوسط طبقہ بھی بہت پریشان ہے۔
ہم 25ہزار روپے کم ازکم اجرت کے قانون پر سختی سے عمل کرائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ملکوں سے موازنہ کرنے کے بجائے ہماری جان چھوڑو اور جاو ۔
سندھ کے چیف ایگزیکٹو نے پبلک سروس کمیشن سے متعلق عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ چار ماہ سے نظرثانی کی درخواست نہیں سنی جارہی۔ وزیراعظم کی لاجک سمجھ سے بالاتر ہے ان کے وزرا ء کا ہر کام جھوٹ پر مبنی ہے۔ مراد علی شاہ نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت ہمارے کام پر قبضہ کرنا چاہتی ہے ۔ماحولیات اور جنگلات صوبائی معاملہ ہے۔ وزیراعلی سندھ نے پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں میں تاخیر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی اعلان کردہ گرین لائن بسیں تین سال میں نہیں چلیں لیکن ہماری 240بسوں کا معاہدہ کل ہوگا۔ وزیراعلی سندھ نے عدالتی فیصلے کے بعد گرفتاری سے بچنے کے لئے منظر سے غائب اسپیکر آغاسراج درانی کی حمایت کی بولے آغاسراج درانی کو حق ہے کہ وہ اعلی عدالت سے رجوع کریں گے۔
وزیراعلی سندھ نے وفاقی حکومت سے سوال کیا کہ جامشورو سیہون روڈ تعمیر نہ کرکے امانت میں خیانت کون کررہاہے؟ حیدرآباد سکھر موٹروے کا کیا بنا انہوں نے کہا کہ سرکلر ریلوے سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں ہوا۔

Share            News         Social       Media