29/05/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جب تک امن قائم نہیں ہوگا ہم ترقی کی جانب نہیں بڑھ سکتے ہیں اور امن کے بغیرپائیدار ترقی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات آج کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں سیسٹن ایبل سوشل ڈولپمنٹ آرگنائیزیشن (ایس ایس ڈی او)کی جانب سے پاکستان میں امن اور پائیدار ترقی کے سلسلے میں پارلیمنٹ کا کردار اور استحکام کے موضوع میں منعقدہ دو روزہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم کانفرنس ہے اور ایک اہم موضوع پر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی تاریخ کو دیکھتے ہیں اور ہمارے ملک میں انتہاپسندی کا آغاز 80 کی دہائی میں ہوا جب ملک میں مارشل لا قائم ہوا اور جمہوریت کو سبوتاژ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب نائن الیون کا واقعہ ہوا اور جو حالات پیدا ہوئے وہ ہم سب کے سامنے ہیں اور اسی انتہاپسندی کی وجہ سے ہم نے سن 2007 میں اس ملک کی سب سے بڑی امید شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو کھویا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے راولپنڈی میں اپنی آخری تقریر میں امن کے قیام اور خاص کر سوات میں امن قائم کرنے کی بات کی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو ہمارا واحد مقصد ملک میں امن لانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سوات میں آپریشن شروع کیا اور ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں نے شہادت پائی اور ہم نے بڑی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد ملک باالخصوص کراچی میں امن و امان کو بحال کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد تمام جماعتیں ایک ہوگئیں اور سب ساتھ بیٹھے اور انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف ملکر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ایک نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا اور صوبوں پر واضح کیا گیا کہ انہوں نے کیا کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ امن کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں کا کام قوانین بنانا ہے مگر قومی اسمبلی میرے خیال میں نہیں کہ قوانین بنا رہی ہے اور یہ پارلیمنٹ کا صحیح استعمال نہیں ہے اور ہم خود یہ نہیں کر رہے۔ آج یہاں کانفرنس میں چاروں صوبوں کے پارلیمنٹیرین موجود ہیں اور ہمیں اس بارے میں سوچنا ہوگا کیونکہ قانون سازی کے حوالے سے اسمبلی ہی واحد ادارہ ہے مگر افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ہماری پارلیمنٹ کے قوانین اڑا دیئے جاتے ہیں ابھی حال ہی میں اپریل میں ہمارےصوبے میں سندھ پبلک سروس کمیشن کا قانون ختم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سن 1989 میں بنایا گیا قانون ختم کر ریا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ ایس ایس ڈی او کے اراکین کو تھر کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ جب چاہے تھر کا دؤرہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر سے سندھ حکومت بھرپور طریقے سے استعفادہ کر رہی ہے۔ کانفرنس میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، رکن قومی اسمبلی احسن اقبال و دیگر نے بھی خطاب کیا اور کانفرنس کے اعراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ آخر میں ایس ایس ڈی او کی پانچویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کو ادارے کی جانب سے شیلڈ آف آنر پیش کی گئی۔

Share            News         Social       Media