کراچی :سانحہ شہدائے کارساز کی 14 ویں برسی پر سلیکٹڈ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف پیپلز پارٹی کراچی کی سیاست میں ایک اورتاریخ سازعوامی اجتماع کیلئے مزار قائد کے سامنے باغ جناح میں آج اتوار17 اکتوبرکو تاریخی جلسہ کرے گی،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اورپیپلزپارٹی کے مرکزی وصوبای قائدین جلسہ عام سے خطاب کریں گے توقع ہے بلاول بھٹوزرداری مہنگائی اورمعاشی بدحالی کے خلاف جلسہ میں پیپلزپارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ جلسہ میں شرکت کے لیے سندھ بھرسے پیپلزپارٹی کے قافلے باغ جناح کے لیے روانہ ہوگئے ہیں جبکہ کراچی سمیت مختلف علاقوں سے پیپلزپارٹی کے کارکنان کی ریلیاں اورجلوس باغ جناح پہنچیں گے۔پی ڈی ایم نے گذشتہ سال 18 اکتوبر2020 کو کراچی کے باغ جناح میں پیپلزپارٹی کے ساتھ سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا تھا،باغ جناح میں 29 اگست 2021کوپی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی کے بغیردوسرا جلسہ کیا جو ماضی کے جلسے سے کہیں کامیاب اورشرکاء کی حاضری کے اعتبارسے ایک بھرپور سیاسی شوتھا جو نصف شب تک جاری رہا،اس جلسہ کے انعقاد کے بعد سے ہی پیپلزپارٹی نے طے کرلیا تھا کہ وہ باغ جناح میں تنہا سیاسی پاورشوکرکے پی ڈی ایم کوجواب دے گی۔باغ جناح جلسہ میں قائدین کے لیے 120 فٹ لمبا، 60 فٹ چوڑا اور 50فٹ اونچا اسٹیج بنایا گیا ہے۔شرکاء کے لیے جلسہ گاہ میں کرسیاں لگائی گئی ہیں جبکہ جلسہ گاہ اور اطراف میں لائٹنگ اورشرکائ کو جلسہ کی کارروائی دکھانے کے لیےویڈیواسکرینزاورساونڈسسٹم کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔جلسہ میں آنے والے شرکاء کی گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے چاروں اطراف علیحدہ علیحدہ جگہ مختص کرنے کے علاوہ جلسہ گاہ میں داخلے کے لیے خواتین کے لیئے الگ گیٹ بنایا گیا ہے جبکہ مردوں کے لیے دو اطراف سے داخلی راستے مقررکیے گئے ہیں۔باغ جناح جلسہ میں اسٹیج سے جلسہ گاہ میں داخلے اورشرکت کے لیے آنے والوں کی سیکورٹی سے گاڑیوں کی پارکنگ تک تمام انتظامات کے لیے پولیس اورضلعی انتظامیہ کے ساتھ پیپلزپارٹی اورذیلی تنظیموں کے ورکرز سیکورٹی پلان، ٹریفک پلان، پارکنگ پلان سمیت دیگرامورمیں معاونت کریں گے۔پیپلز یوتھ اور پیپلز اسٹوڈنس کے تحت 20 افراد پر مشتمل 30 سے زائد گروپ تشکیل دیے گئے ہیں جو سیکورٹی، پارکنگ سمیت دیگر امورمیں پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔جلسہ گاہ میں خواتین انکلوژر کے لئے خواتین پر مشتمل گروپ تشکیل دیا گیا ہے جو خواتین کے داخلی راستوں کے علاوہ خواتین کے لیے مختص ایریا میں اپنی خدمات انجام دیں گی۔ پارٹی چیئرمین سمیت تمام مرکزی قائدین کے لئے جلسہ گاہ میں داخل ہونے کے لئے علیحدہ راستہ مختص کیا گیا ہے، جلسہ عام میں کوووڈ کے حوالے سے تمام انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے منتظمین کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں ماسک و سینیٹائزز شرکا ئ کو فراہم کئے جائیں گے اور نشستوں کے درمیان فاصلہ رکھا جائے گا۔وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ،وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی،صوبائی وزیرسید ناصرحسیں شاہ ،ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضٰی وہاب،پیپلزپارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل وقار مہدی،مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری،کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری جاوید ناگوری، نجمی عالم، ذوالفقار قائمخانی، سندھ کے سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامرا،کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات آصف خان،سردار خان، لالہ رحیم، اقبال ساند، فرحان غنی، شکیل چوہدری،وقاص شوکت ،پیپلز یوتھ کے صدر راشد خاضخیلی، فرید میمن اور پارٹی ورکرزجلسہ کے انتظامات کوحتمی شکل دینےمیں مصروف ہیں۔پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر صوبائی وزیراطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم ہر سال 18 اکتوبر کے سانحہ کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے جلسہ یا ریلی کا انعقاد کرتے ہیں اور اس سال 18 اکتوبر کو 11 ربیع الاول کے احترام میں ہم نے جلسہ 17 اکتوبر کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،17 اکتوبر کو باغ جناح میں ہونے والا جلسہ تاریخی ہوگا،باغ جناح جلسہ موجودہ نااہل، نالائق اور سلیکٹیڈ حکمرانوں کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،22 کروڑ عوام کو معاشی طور پر بدحال کرنے والے نااہل وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر لاکر ثابت کردیا ہے کہ وہ اس ملک کے عوام کو قبر میں ہی خوش دیکھنا چاہتا ہے۔پیپلزپارٹی سندھ کےسیکریٹری جنرل وقارمہدی کا کہنا ہے کہ وقت اب قریب آگیا ہے کہ عوام اب خود ان سلیکٹیڈ حکمرانوں کا احتساب کرے گی،17 اکتوبرکا جلسہ موجودہ حکمرانوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا۔