پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان خاموش مفاہمت دونوں جماعتوں نےسینیٹ الیکشن میں ووٹ چوری ہونے اور وفاداریاں تبدیل کرانے اور سینیٹ الیکشن میں مراعات کی پیشکش کے معاملے پر خاموشی اختیار کرلی دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے گریزاں ہیں پی ٹی آئی نے سینیٹ الیکشن میں اعلانیہ بغارت کرنے والے اپنے دو ارکان سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریار شر کو نااہل کرانے کے لئے کسی متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کرلی ہے پی ٹی آئی کے دونوں منحرف ارکان سندھ اسمبلی اعلانیہ پیپلزپارٹی کی حمایت کرتے اور ان کی قیادت سے ملاقاتیں کررہے ہیں جبکہ اسمبلی اجلاس میں بھی حکومتی بینچز پر بیٹھتے ہیں مارچ میں ہونے والے سینیٹ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے دو ارکان سندھ اسمبلی شہریار شر اور اسلم ابڑو نے الیکشن سے چند روز قبل اپنی پارٹی سے بغاوت کا اعلان کیا اور سینیٹ الیکشن کے لئے پولنگ کے روز اعلانیہ کہا کہ انہوں نے ضمیر کی آواز پر پیپلزپارٹی کے سینیٹ امیدواروں کو ووٹ دیا ہے پی ٹی آی ارکان سندھ اسمبلی کی بغاوت سے پیپلزپارٹی سندھ سے سینیٹ کی اضافی نشست جیتنے میں کامیاب ہوگئی پاکستان تحریک انصاف نے ابتدا میں اعلان کیا کہ وہ دونوں منحرف ارکان سندھ اسمبلی شہریار شر اور اسلم ابڑو کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرینگے اورالیکشن کمیشن سے دونوں ارکان کو نااہل کرائیں گےتاہم سات ماہ گزرنے کے باوجود پی ٹی آئی کی جانب سے دونوں منحرف ارکان کے خلاف نہ الیکشن کمیشن اور نہ کسی اور فورم پر تحریری درخواست دی گئی ہے اس حوالے سے خبربین نے معلومات حاصل کیں تو انکشاف ہوا کہ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے درمیان خاموش مفاہمت ہے اور دونوں جماعتوں کی قیادت نے ایک دوسرے کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان سندھ اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نشستوں کے بجائے پیپلزپارٹی کی نشستوں پر بیٹھتے ہیں اور پی ٹی آئی رسمی احتجاج کرکے خاموش ہوجاتی ہے خبربین کو دستیاب معلومات کے مطابق پیپلزپارٹی نے بھی چیئرمین سینیٹ الیکشن میں ووٹ مسترد ہونے کے معاملے پر خاموشی اختیار کی گئی ہے اور دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف لفظی گولہ باری سے زیادہ کچھ نہیں کررہے۔