پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثاراحمد کھوڑو نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان عوام دشمن فیصلے کرکے ملک اور عوام کو انتشار کی طرف دھکیل رہے ہیں،ملک کو مزید تباہی سے بچانے کے لئے اس تبدیلی سرکار کو گھر جانا پڑے گا۔ وہ منگلو یہاںپیپلز پارٹی کی سندھ ایگزیکٹو کا اجلاس سے خطاب کررہے تھے جو ان کی زیرصدارت وزیراعلی ہاو¿س میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں سانحہ کارساز کے شہدائے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے 17 اکتوبر کو باغ جناح کراچی میں بڑا جلسہ عام منعقد کرنے اور پاور شو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، نائب صدر سرفراز راجڑ، جنرل سیکریٹری وقار مھدی، سعید غنی ،سسئی پلیجو، جاوید نایاب لغاری، سمیت پارٹی کے سندھ بھر کے ڈویژنل و ضلعی صدور کی شرکت کی ۔ اجلاس میں 17 اکتوبر کے جلسے میں بھرپور عوامی شرکت یقینی بنانے اور جلسے کی بھرپور تیاریاں شروع کرنے پر زور دیا گیا۔ صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ اس اجتماع میں ہزاروں کارکنان شرکت کرینگے۔ جلسے سے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اہم خطاب کرینگے۔ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کو اپنے حصے کا پورا پانی نہیں دیا جا رہا جس وجہ سے زراعت کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بجلی گیس ،پیٹرول اور دوسرے اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کرکے غریبوں کو زندہ درگور کردیا ہے ۔ملک بھر کی عوام کا یہ مطالبہ ہے کے اس عوام دشمن وفاقی حکومت سے نجات دلائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر چلنے والے ناتجربیکار حکمرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا اس لئے ملک میں جلد حقیقی عوامی جمہوری حکومت کا قیام ضروری ہوچکا ہے۔نثار کھوڑو نے اعلان کیا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں پانی کی کمی، سندھ کو این ایف سی میں پورا حصے نہ ملنے، مہنگائی اور سندھ کے 16ھزار ملازمین کی برطرفی اور سندھ کے حقوق پر ڈاکے کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر سخت تحفظات ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین نئے انتخابات سے قبل دھاندلی کی ایک اور نئی حکمت عملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو آئندہ انتخابات میں مسترد ہونے کا اندازہ ہوچکا ہے اس لئے سلیکٹڈ سرکارآر ٹی ایس کے بعد اب الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے دھاندھلی کی حکمت عملی بنا کر دوسری مدت کے لئے بھی اقتدار پر تسلسل چاہتی ہے۔ پی پی سندھ کے صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی انتخابات سے قبل حکومت کی دھاندلی کی حکمت عملی کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں الیکشن کمیشن کو بااختیار بنایا جائے جو شفاف انتخابات کا انعقاد کرائے ۔انہوں نے کہا کہ آئینی طور پر نیب چیئرمین کے عہدے میں توسیع نہیں کی جا سکتی۔ 18 ویں ترمیم کے بعد نیب چیئرمین اور چیف الیکشن کمشنر کے عھدے کے ناموں پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت اور اتفاق رائے ضروری ہے۔۔انہوں نے کہا کہ یہ وفاقی حکومت کی نااہلی کے وہ نیب چیئرمین کے لئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے لئے ماحول نہیں بنا سکی ہے۔۔نثار کھوڑو نے کہا کہ آئینی طور پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نیب چیئرمین کے ناموں پر مشاورت یا اتفاق نہیں کرتے تو حتمی فیصلے کے لئے سپریم کورٹ کو رجوع کرنا پڑے گا۔