29/05/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی: ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے نئے آرڈیننس یعنی ٹیکس قوانین (تیسری ترمیم) آرڈیننس 2021 کے تحت تمام کاروباری اداروں کے لیے ڈیجیٹل موڈ ادائیگیوں کو لازمی قرار دینے کے حکومتی فیصلے کو سراہا ہے۔ نئی تر میم کے تحتRs. 250,000/= سے زائد تمام کاروباری اور تجارتی لین دین آن لائن یا ڈیجیٹل چینل کے ذریعے کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ میاں ناصر حیات مگوں نے مزید کہا کہ جب نیا آرڈیننس نافذ کیا گیا تو ایف پی سی سی آئی نے متعلقہ حکام کے ساتھ اس مسئلے کو فوری طور پر اٹھایا اور لازمی آن لائن اور ڈیجیٹل ادائیگیوں میں درپیش چیلنجوں کی نشاندہی کی؛ کیونکہ پاکستان کی معیشت پوسٹ ڈیٹڈ چیک اور کریڈٹ پر ہونے والی فروخت پر چلتی ہے۔ یہ کریڈٹ عام طور پر 2 ماہ کے لئے ہوتا ہے اور کاروباری ادارے کسی بھی طر یقے سے اس نئے آرڈیننس کی اس شرط کی تکمیل نہیں کر سکتے۔ایف پی سی سی آئی نے 40 دن کی مدت کے لیے نئی ناقابل عمل اور سخت شرط کے نفاذ کو منجمد کرنے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس سے حکومت اور کاروباری برادری کو ایک بہتر اور عملی طریقہ کار وضع کرنے میں 40 دن کی مہلت مل سکتی ہے۔میاں ناصر حیات مگوں نے بطور صدر ایف پی سی سی اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ وزارت خزانہ و ریونیو اور ایف بی آر کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ کاروباری اور تجا رتی برادری کے ساتھ ایک مفصل مشاورتی عمل کریں اور 40 دن کے وقفے کے دوران اس مسئلے کو مل بیٹھ کر حل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی تمام اسٹیک ہولڈرز کو پاکستان کے کاروباری، تجارتی اور صنعتی کی اعلیٰ تر ین نمائندہ تنظیم ہونے کے ناطے اپنے پلیٹ فارم پر بٹھانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

Share            News         Social       Media