01/06/2023

ہم سے رابطہ کریں

کالعدم مذہبی و سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان نے وفاقی حکومت سے مذاکرات میں ناکامی کا دعویٰ کرتے ہوئے بدھ کو ایک بار پھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔ بی بی سی اردو نامہ نگار ترہب اصغر کے مطابق سادھوکی کے مقام پر پولیس نے اس قافلے کے شرکا کو ایک مرتبہ پھر روکنے کی کوشش کی ہے اور اس کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس دوران پولیس اہلکاروں اور تحریکِ لبیک کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

جمعے کو اس لانگ مارچ کے آغاز کے بعد سے اب تک جھڑپوں میں دو پولیس اہلکار ہلاک اور 80 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں جبکہ تحریکِ لبیک کی جانب سے بھی اپنے متعدد کارکنوں کی ہلاکت اور سینکڑوں کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے پر عملدرآمد اور تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کے مطالبات کو لے کر تحریک لبیک نے 22 اکتوبر کو لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جو 23 اکتوبر کی شب ضلع گوجرانوالہ میں مریدکے کے علاقے میں پہنچا تھا۔

حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان ابتدائی مذاکرات کے بعد تحریکِ لبیک کی شوریٰ نے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے حکومت کو 26 اکتوبر کی شام تک کی مہلت دیتے ہوئے مرید کے میں قیام کا اعلان کیا تھا۔

Share            News         Social       Media