01/06/2023

ہم سے رابطہ کریں

کراچی میں سرکاری زمینوں پر قبضے میں عجب انکشاف ہوا ہے سندھ پولیس کے جوانوں نے مختلف تھانوں کی سرکاری زمین پر قبضہ کرکے غیر قانونی رہائشی عمارتیں قائم کرلیں کراچی میں 12تھانوں کی عمارتوں میں کالی وردی والوں نے تھانے کی زمین پر فیملی کوارٹڑز تعمیر کیے ہیں جون دوہزار انیس میں آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی ٹیم نے معاملے کی نشاندہی کی تھی تاہم محکمہ داخلہ سندھ اور سندھ پولیس کی جانب سے اس معاملے پر کوئی جواب نہیں دیاگیا کراچی میں نجی وسرکاری زمینوں پر قبضے کی اطلاعات توعام ہیں جبکہ بعض سرکاری زمینوں پر بااثر افراد اور انتظامی افسران کے قبضوں کی خبریں بھی رپورٹ ہوتی رہی ہیں تاہم خبربین نے کراچی میں عجب قبضے کی رپورٹ سامنے لایا ہے پولیس تھانے کے اندر بھی سرکاری زمین پر قبضہ کرکے رہائشی کوارٹرز بنالئے گئے اور پولیس تھانے کے اندر غیر قانونی تعمیرات پر سب بے خبر رہے خبربین ڈاٹ کام کو دستیاب دستاویز کے مطابق سندھ پولیس کے جوانوں نے کراچی کے بارہ مختلف تھانوں کی عمارت کے اندر غیر قانونی طور پر سرکاری زمین پر بغیر کسی پیشگی اور سرکاری اجازت کے رہائشی کوارٹرز قائم کیے خبربین ڈاٹ کام کو موصولہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ نیو کراچی تھانے کے اندر 18گلبہار تھانے کی عمارت میں 2ناظم آباد تھانے کے اندر 33گلبرگ تھانے کی عمارت میں 29نارتھ ناظم آباد تھانے کے اندر چھ اور لیاقت آباد تھانے کے اندر سولہ فیملی کوارٹرز غیر قانونی طور پر بنائے گئے آڈٹ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ ضلع شرقی میں بھی چھ تھانوں کے اندر غیرقانونی طور پر سرکاری زمین پر قبضہ ہوا اوضلع شرقی کے ان تھانوں میں 67ر رہائشی کوارٹرز بنائے گئے ہیں جن میں بریگیڈ پولیس تھانہ،فیروز آباد پولیس اسٹیشن،مسلم آباد جمشید پولیس تھانہ،نیو ٹاون،گلشن اقبال اور شاہراہ فیصل تھانے شامل ہیں جہاں ان تھانوں کے اندر غیر قانونی طورپر فیملی کوارٹرز تعمیر کیے گئے ضبر بین ڈاٹ کام کے پاس موجودرپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ محکمہ داخلہ سندھ کے ساتھ یہ معاملہ جون دوہزار انیس میں اٹھایاگیا تھا ماور متعدد تحریری درخواستوں کے باوجود آڈٹ رپورٹ کے مرتب ہونے تک ڈپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی کی میٹنگ نہیں بلائی گئی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ پولیس تھانوں کی زمین قبضے سے واگزار کراکر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے

Share            News         Social       Media