کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 21950 خاندانوں کو راشن بیگس فراہم کئے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 1271667 خاندانوں میں راشن بیگس تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ اپنے ایک پریس بیان میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں متاثرین میں مزید 16550 خیمے، 17500 ترپال ، 18000 مچھر دانیاں ، 7278 سولر لائٹس اور 5600 مويشي مچھر دانیاں تقسیم کی گئی ۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں دادو میں 400 خاندانوں کو راشن بیگس ، قمبر شہدادکوٹ 2000 ، لاڑکانہ 3000, نوشہرو فیروز میں 2500 ، حیدرآباد 2000, ٹنڈوالہ یار 1200, ٹھٹہ 2500 ، میرپور خاص 2000 , خیرپور میرس 500, سانگھڑ 2250, نوشہرو فیروز 4000, میرپور خاص 2000 اور دیگر اضلاع میں متاثرہ خاندانوں میں راشن بیگس تقسیم کئے گئے ہیں۔اب تک متاثرین کو 437872 خیمے ،452938 پلاسٹک ترپال, 2846973 مچھر دانیاں ، 790998 لٹر منرل واٹر ، 54666 کچن سیٹس اور دیگر سامان فراہم کیا جا چکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت متاثرہ علاقوں سے پانی کی نکاسی پر فوکس کر رہی ہے ۔ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سندھ روزانہ کی بنیاد پر محکمہ آبپاشی ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سے پانی کی نکاسی پر اجلاس کر رہے ہیں ۔ جبکہ متاثرین کی ریہیبلیٹیشن کا مرحلہ شروع کر دیا گیا ہے ، متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے سروے کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی گھروں کی تعمیر پر سندھ حکومت اربوں روپے خرچ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کا گھروں کو واپس جانے کا سلسلہ جاری ہے ، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلیف کیمپوں سے گھروں کو جانے والے متاثرین کو ٹرانسپورٹ اور راشن فراہم کیا جا رہا ہے ۔ ریلیف کیمپوں میں 354249 افراد نے پناہ لی ہوئی ہے، جس میں 113728 بچے اور 87263 خواتین شامل ہیں۔ ریلیف کیمپس میں متاثرین کو دو وقت کا پکا کھانا اور صحت کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ دریائے سندھ میں پانی کی بہاؤ سے متعلق انہوں نے کہا کہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 59400 کیوسک اور اخراج 48900 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 47100 کیوسک اور اخراج 356000 کیوسک ہے۔کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 103000 کیوسک، جبکہ اخراج 72700کیوسک ہے۔